-
نوکر سے معافی
سر سید احمد خاں پہلے مسلمان رہ نما ہیں جنہوں نے مسلمانوں کو انگریزی پڑھنے پر ابھار اور مسلمانوں سے چندہ جمع کر کے علی گڑھ کالج قائم کیا جو بعد میں ترقی کر کے مسلم ایو نیو رسٹی بن گیا۔ سر سید احمد خاں دہلی کے ایک شریف گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ ان […]
-
چوتھا سیب
قائد اعظم ،گورنر جنرل ہاوٴس کے اخراجات کے متعلق بہت محتاط تھے۔ وہ کم سے کم خرچ کرنے پرزور دیتے تھے۔ ذاتی خرچ پر بھی کڑی نظر رکھتے تھے۔ ان کا حکم تھا کہ کہ کھانے پرجتنے مہمان آئیں، پھل اسی تعداد میں پیش کئے جائیں۔ مثلاًاگر تین مہمان ہیں تو صرف تین ناشپاتیاں ہوں۔ […]
-
جمعراتی
وہ ہر جمعرات کا آتا اور قانیہ اس کو ایک روپیہ دے دیتی۔ مانگنے والے تو روز ہی آتے ہیں۔ صدا دیتے ہیں۔ طرح طرح کی آوازیں نکالتے ہیں۔ اللہ رسول کا نام لیتے ہیں۔ چھوٹے چھوٹے بچوں کا واسطہ دیتے ہیں۔ فاقوں کی داستان سناتے ہیں، لیکن وہ ان سب سے الگ تھا۔کم بولتا […]
-
سکون کی تلاش
اس دنیا میں ہر آدمی سکون کی تلاش میں ہے۔کوئی جنگل بیابان کا رُخ کرتا ہے کوئی نیند کی گولیوں کا سہارا لیتا ہے۔ کوئی موسیقی میں سکون تلاش کرتا ہے کوئی قدرتی مناظر میں سکون ڈھونڈتا ہے ۔ کریم بخش بھی سکون کی تلاش میں مارا مارا پھرتا تھا۔ وہ گھر میں بیوی بچوں […]
-
زندگی صرف آپ کی سوچ
کسی ریاست میں ایک بہت امیر شخص رہتا تھا۔دُنیا کی ہر آسایش اُس کے پاس تھی ۔ اس کا ایک ہی بیٹا تھا جو تنہائی پر تعیش زندگی گزار رہا تھا۔ایک دن اس شخص نے سوچا کہ کسی طرح مجھے اپنے بیٹے کو اس بات کا احساس دلانا چاہیے کہ وہ کس قدر عیش وعشرت […]
-
تاریخی کہانی
سلطان صلاح الدین ایوبی اور صلیبی جنگجوؤں کے درمیان سال باسال تک معر کہ آرائیاں جاری رہیں۔آخر مختلف جنگی کارروائیوں اور مقابلوں کے بعد وہ معر کہ پیش آیا جو تاریخ میں فیصلہ کن حیثیت رکھتاہے اور جس نے فلسطین کی مسیحی سلطنت کا خاتمہ اور صلیبیوں کی قسمت کا فیصلہ کردیا۔ یہ خطین کی […]
-
قاضی کا انصاف
ایک روز یمن کے قاضی صاحب ننگے پاؤں اور بے قاعدہ لباس میں تیزی سے قدم اٹھاتے چلے جارہے تھے ۔ ایک دوست بھی ان کے پیچھے پیچھے ہولیا۔ اس نے دیکھا کہ قاضی محمدبن علی خزانچی ملک ظفر کے گھر کے سامنے جا کر رک گئے ۔ اور انہوں نے دروازے پر جا کر […]
-
قلعی کھل گئی
اٹلی میں ایک بادشاہ حکومت کرتا تھا ۔ اس کی رعایا اُسے بہت ناپسند کرتی تھی مگر کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو اس کی بہت تعریف کرتے تھے ۔ اُس بادشاہ کا ایک خوشامدی وزیر تھا ۔ وہ دن رات بادشاہ کی نیکی ، سچائی اور انصاف کی جھوٹی تعریفیں کرتا ۔ بادشاہ کا […]
-
آج کی اچھی بات
بہلول مجذوب ہارون الرشید کے زمانے میں ایک مجذوب صفت بزرگ تھے۔ ہارون الرشید ان کی باتوں سے ظرافت کے مزے لیا کرتے تھے۔ کبھی کبھی جذب کے عالم میں وہ پتے کی باتیں بھی کہہ جایا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ بہلول مجذوب ہارون الرشید کے پاس پہنچے۔ ہارون الرشید نے ایک چھڑی اٹھاکردی۔ مزاحاََ […]
-
بہتا ہوا جرم
چھٹی کادن تھا۔ ہم تین دوست پہاڑی ڈھلوان کے نیچے برساتی نالے کے پاس بیٹھے تھے۔ ہم یہاں پکنک منانے آئے تھے۔ دو دن سے پہاڑوں پر بارش ہورہی تھی اور نالے میں طغیانی آئی ہوئی تھی مگر ہم پھر بھی نالے میں اُترگئے اور نہانے لگے۔ پانی کے تیزبہاؤ میں پہاڑوں کی طرف سے […]