-
ہمدردی کے دو بول
ایک سیاح ہوٹل میں گیا تو بیرے نے آکر آرڈر لیا۔ سیاح نے کہا:فرائی مچھلی اور ہمدردی کے دوبول۔“ بیر امچھلی لے آیا اور پو چھا”اور کچھ؟“ سیاح نے جواب دیا! ہمدردی کے دو بول۔“ بیرا اپنا منہ سیاح کے کان کے پاس لے کر گیا اور بولا: ”مچھلی نہ کھانا دو دن کی باسی […]
-
زبان کی اہمیت
ایک دفعہ ایک چو ہیا اپنے بچوں کے ساتھ جا رہی تھی کہ راستے میں ایک بلی آگئی، چوہیا نے فوراً زور سے کتے کی طرح بھونکنا شروع کر دیا۔ بلی فوراً بھاگ گئی۔ یہ دیکھ کر چوہیا نے اپنے بچوں کو نصیحت کی”دیکھا بچو دنیا میں مادری زبان کے علاوہ دوسری زبان کتنی ضروری […]
-
زبان بندی
شادی کی چھٹی سالگرہ پر کراچی کا ایک جوڑا تفریح کے لئے پہلی مرتبہ سوات گیا۔سوات کی خوبصورتی سے دونوں بہت خوش تھے۔ وادی کا لام پہنچے تو بیوی نے کہا کہ یہاں کی مسحور کن فضا حسین مناظر نے تو میری زبان گنگ کر دی ہے۔ شوہر نے کہا۔میرا خیال ہے ہم گلشن والا […]
-
صرف ایک گولی
ایک سر دار کی بیوی دھاڑ یں مار کر روتی ہوئی گھر سے نکلی، محلے کے لوگ اکٹھے ہوئے، کلونت کور بین کرتے ہوئے مسلسل یہی کہہ رہی تھی،”وے لوکو… میرے سر دار سائیں، میرے بالاں دا پیو، میر اخاوند بلونت سنگھ مر گیا جے۔“ لو گ کلونت کور کو تسلیاں دے رہے تھے اور […]
-
چابی
سوندھا سنگھ اپنے علاقے کا حکمران تھا، اسے ایک لڑائی پر جانا پڑ گیا۔ اس نے اپنی بیویوں، لونڈیوں او رمال و دولت کو ایک حویلی میں بند کیا اور باہر سے تالا لگا دیا، پھر اس نے اپنے سب سے قریبی دوست کو بلایا، چابی اس کے حوالے کرتے ہوئے کہنے لگا”یار میں جنگ […]
-
قابل داد
وہ کسی بہانے فوج سے نکلنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس نے کئی مہینے اس امر پر غور کیا۔ بالآخر ایک تجویز سوجھی۔ وہ ڈاکٹر کے پاس پہنچا او رکہنے لگا۔ ”ڈاکٹر صاحب میرے بصارت بہت ہی خراب ہے بالکل کام نہیں کرتی۔“ ڈاکٹر نے کہا۔” اس کرسی پر بیٹھ جاؤ، پھر تفصیل سے […]
-
بلیڈ
یہودیوں کے بار ے میں یہ بات مشہور ہے کہ بڑے کنجوس ہوتے ہیں۔ ایک یہودی لڑکامحاذ جنگ سے واپس آیا، استقبال کے لئے آئے ہوئے اپنے باپ اور بڑے بھائی کی بڑھی ہوئی داڑھیاں دیکھ کر اسے بہت تعجب ہوا اور اس نے حیران ہو کر پوچھا”یہ آپ لوگوں نے داڑھیاں کیوں بڑھا رکھی […]
-
فیرمرگئی
پر نام سنگھ بیٹھا رو رہا تھا۔ ایک دوست نے رونے کی وجہ پوچھی تو سر دار جی کہنے لگے۔ ”بھائیا میری ماں مر گئی اے… اوہدے غم وچ رو ھیا واں!“ دوست نے تعزیت کی اور چلا گیا ، دو دن بعد ا س نے دیکھا کہ پر نام سنگھ پھر بیٹھا رو رہاہے، […]
-
دودھ وال
ایک صاحب نے ایک طوطا پال رکھا تھا۔ ایک دن وہ صاحب گھر پر نہ تھے کہ دودھ والا آگیا اس نے دروازہ کھٹکھٹایا اند رسے پھر آواز آئی”کون؟“ باہر سے اس نے پھر جواب دیا ”دودھ والا“ اور انتظار کرنے لگا کہ ابھی کوئی دروازہ کھول دے گا۔ آخر ا س نے تنگ آکر […]
-
خواہش
استاد کلاس میں سمجھاتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ محنت کر کے آدمی جو چاہے بن سکتاہے آپ لوگ محنت کے ذریعے اپنی خواہشات پوری کر سکتے ہیں۔ ایک شاگردبولا…”مگر جناب میرے ابو کہتے ہیں کہ میرے خواہش پوری نہیں ہو سکتی“ ”تمہاری کیا خواہش ہے“استاد نے پو چھا ”جناب میں لیڈی ڈاکٹر بننا چاہتاہوں“ […]